top of page
generated-image (5).png

سبق 1:

تیزی سے بدلتے ہوئے اور مشکل وقت میں،
جہاں استحکام اور حفاظت کے وعدے شاذ و نادر ہی پورے ہوتے نظر آتے ہیں؛
ایسے وقت میں قابلِ اعتماد روحانی رہنما جھوٹے ثابت ہوتے ہیں؛
یا سیاست میں جھوٹ بولنا معمول بن جاتا ہے؛
وہ لوگ جن پر آپ بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، وہی آپ کو زیادہ تکلیف پہنچاتے ہیں۔
تو کیا ایسی کوئی چیز ہے جس پر آپ اعتماد کر سکتے ہیں؟
جی ہاں! آپ اب بائبل پر مکمل بھروسہ کر سکتے ہیں!
یہ کیوں اور کیسے؟
آئیے ثبوت پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

1. بائبل اپنے بارے میں کیا دعویٰ کرتی ہے؟

بائبل کہتی ہے، ’’تمام کلام خدا کے الہام سے دیا گیا ہے‘‘ (2 تیمتھیس 3:16)۔

 

’’نبوت کبھی بھی انسان کی مرضی سے نہیں آئی، لیکن خُدا کے مقدس لوگ روح القدس سے تحریک پا کر

بولے‘‘ (2 پطرس 1:21)۔
 

’’کتاب کو توڑا نہیں جا سکتا‘‘ (یوحنا 10:35)۔
 


جواب : بائیل کا دعوی ہے کہ یہ اس شخص کی جانب سے تحریر کردہ ہے

جس کو مقدس روح کی جانب سے رہنمائی کی گئی تھی۔ اس کے بیان کردہ پیغامات باطل یا غلط ثابت نہیں ہو سکتے ۔

Jesus opening scrolls.jpg

2. یسوع نے کس طرح اس کتابِ مقدس پر اعتماد کرنے کو کہا؟

یسوع نے فرمایا: ’’لکھا ہے کہ آدمی صرف روٹی ہی سے نہیں جیتا رہے گا، بلکہ خدا کے ہر کلام سے۔‘‘ پھر فرمایا: ’’لکھا ہے، تو اپنے خداوند خدا کو نہ آزما۔‘‘ اور پھر کہا: ’’لکھا ہے، تو اپنے خداوند خدا کی عبادت کر اور صرف اسی کی عبادت کر۔‘‘ (متی 4:4، 7، 10)

یسوع نے یہ بھی کہا: ’’تیرا کلام سچائی ہے۔‘‘ (یوحنا 17:17)

جواب: جب یسوع کو شیطان کی طرف سے آزمایا گیا تو اس نے صحیفے سے حوالہ دیا۔ اس نے واضح کیا کہ بائبل سچائی ہے اور اسے ہر بات کے لیے حتمی اختیار مانا جانا چاہیے۔

3. بائبل کی پیشین گوئیاں اس کے الہامی کتاب ہونے کی تصدیق کیسے کرتی ہیں؟

image.png

بائبل کہتی ہے: ’’میں خداوند ہوں، ابتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہوں، اور قدیم زمانے سے اُن باتوں کی جو ابھی نہیں ہوئیں۔ میں کہتا ہوں کہ میرا ارادہ قائم رہے گا اور میں اپنی مرضی پوری کروں گا۔‘‘ (یسعیاہ 46:9، 10)

 

’’دیکھو، پہلی باتیں پوری ہوئیں، اور میں نئی باتیں بیان کرتا ہوں۔ ان کے ہونے سے پہلے ہی تمہیں بتا دیتا ہوں۔‘‘ (یسعیاہ 42:8، 9)

 

جواب: یسوع نے صحیفہ سے حوالہ دیا جب وہ شیطان کی طرف سے آزمایا گیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ بائبل سچائی ہے (یوحنا 17:17)۔ یسوع نے صحیفے کے اقتباس کو ہر بات کے لیے بطور حتمی اختیار مانا جسے لوگ پڑھ اور سیکھ رہے تھے۔

  • دنیا میں چار بڑھنے والے حکمران پیدا ہوں گے: بابل، مفارس، یونان اور روم (دانیل باب 2،7،8)

  • ب - سائرس بابل کو فتح کرنے والا (جنگجو) ہو گا۔ (یسعیاہ 1:45-3)

  • بابل کے تباہی کے بعد یہ دوبارہ کبھی نہیں آباد ہوگا (یسعیاہ، 91:13,20 زیر میاہ 51:37)

  • مصر کبھی بھی قوموں کے درمیان حکمرانی کا مقام نہیں حاصل کرے گا۔ (بیریل، 15،30:12,13:92:2)

  • زلزلوں ، آفات اور بے چینی میں اضافہ ہوگا۔ (لوقاء 21:25, 26) 

  • لیکن یہ جان رکھ کہ آخری زمانہ میں برے دن آئیں گے۔ (2 تیمتھیں 1:3-5)

4. سوال: کیا بائبل کی جانب سے قدرتی طور پر مذکورہ بیانات کی سائنسی تصدیق ہوتی ہے؟

بائبل کہتی ہے: ’’آغاز سے ہی تیرا کلام سچا رہا ہے۔‘‘ (زبور 119:160)

جواب: جی ہاں، روح القدس، جو بائبل کے ہر مصنف کی رہنمائی کرتے ہیں، ہمیشہ سچ بولتے ہیں، اور سائنس کے ذریعے تصدیق شدہ بائبل کے بیانات درج ذیل ہیں:

الف – خدا نے زمین کو کسی بھی سہارے کے بغیر قائم کیا۔ (ایوب 26:7)
یہ سائنسی حقیقت بائبل کے سب سے قدیم نسخے ایوب میں بیان کی گئی ہے۔

ب – زمین دائرے کے اوپر معلق ہے۔ (یسعیاہ 40:22)
اس بات کو سائنسدانوں کے دریافت کرنے سے بہت پہلے بائبل نے کہا کہ زمین گول ہے۔

ج – ہوا کے لیے وزن کا قیام۔ (ایوب 28:25)
بہت پہلے بائبل نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ ہوا کا بھی وزن ہے۔

image.png

5. کیا صحت سے متعلقہ بائبل کے بیانات عصر حاضر سے میل کھاتے ہیں ؟  

بائبل کہتی ہے۔ پیارے ، میری دعا ہے کہ تم سب چیزوں میں خوشحال اور صحت مند رہو، بالکل اسی طرح جیسے تمہاری روح ترقی کرتی ہو ۔ (3) یوحنا 2:1).

جواب: ا خدا چاہتا ہے کہ اس کی مخلوق خوش حال اور صحت مندر ہے درج ذیل میں بائبل کی جانب سے صحت سے متعلق بیان کردہ اصولوں کی چند مثالیں مذکور ہیں جو اس کے الہی کتاب ہونی کی تصدیق کرتے ہیں
 

الف۔ جسم کہ فضلے کو گندگی سے ڈھانپیں (استثنا 12:23، 13) موسی نے کئی سال قبل یہ حکم دیا تھا کہ جسم کے فضلہ کو اسرائیل کے ڈیرے کے باہر دفن کیا جا۔ قدیم زمانے میں انسانی فضلہ کو ٹھیک طرح سے ضائع

 

نہیں کیا جاتا ہے، تو بیماری پانی کے ذریعے تیزی سے پھیل سکتی ہے ۔ بائبل کے اس مشورے نے تاریخ بھر میں لاکھوں افراد کی زندگی بچائی ہے ۔

ب۔ اور نہ ہی ہم جنسی بے حیائی کا ارتکاب کریں۔ (1 کرنتھیوں 8:10)

جنسی بے حیائی کسی بھی نامناسب جنسی سلوک سے مراد ہے (جامع فہرست کے لئے اخبار 18 دیکھیں)۔ بائبل کے اس مشورے پر عمل کرنے سے لوگوں کے پاس نا پسندیدہ حمل یا جنسی نسی بیماریوں جیسے ڈرفس اور ایڈز میں مبتلا ہونے کی کی گنجائش بہت ہی کم رہی. کم رہی جاتی ہے۔

ج ۔ الکوحل مشروبات کو پینا ترک کرد و امثال 92:23-32

اگر سب نے بائبل کے مشورہ کی پیروی کی ، تو لاکھوں شراب خوار، شاندار شہری بن جائیں گے اور لاکھوں ٹوٹے ہوئے خاندان دوبارہ مل جاگے لاکھوں زندگیاں (ڈرنک انیڈ ڈرائیو) شراب پی کر گاڑیاں چلانے سے محفوظ ہو جائیں گی اور حکومتی اور کاروباری رہنما وسیع الذہن فیصلے کریں گے ۔

ملاحظہ : خدا نہ صرف یہ بتاتا ہے کہ موجودہ پریشانیوں کے دوران کامیابی اور خوشی کیسے حاصل کی جائے، بلکہ اس کے حصول کے لیے معجزاتی قوت بھی فراہم کرتا ہے۔

(1 کرنتھیوں 15:57 فلپیوں 13:4, رومیوں (16:1 بائبل کے صحت سے متعلقہ اصولوں پر عمل آوری عصر حاضر کی اشد ضرورت ہے ۔ صحت سے متعلق مزید معلومات کے لیے، اسٹڈی گائیڈ 13 دیکھیں

کیا بائل کے تاریخی بیانات درست ہیں ؟  .6

بائیل کہتی ہے۔ میں خداوند سچ کہتا ہوں اور راستی کی ہی باتیں بیان کرتا ہوں۔

(یسعیاہ 91:45) ۔

جواب:  جی ہاں، کبھی کبھی کتاب میں کچھ مخصوص تاریخی دعوے ثابت کر

نے کے لئے ثبوت دستیاب نہیں رہتے۔ لیکن بار بار بائبل کی صداقت کو ثابت کرنے کے

ثبوت سامنے آتے رہے ہیں۔ درج ذیل کو ملاحظہ کریں۔

الف۔  برسوں سے بائبل پر شک کرنے والوں نے کہا کہ یہ نا یہ نا قابل اعتبار ہے

کیونکہ اس میں ہٹی قوم (استثنا 1:7) اور نینوا شہر (یوناہ 2,1:1) اور سدوم ( پیدائش

(1:19) وغیرہ کا ذکر موجود ہے۔ مذکورہ تینوں امور کو انہوں نے انکار کیا جبکہ جدید آثار

قدیمہ کے ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ تینوں ہی موجود تھے۔

 

ب  ناقدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ بادشاہوں بیلز ازر (دانیل 1:5) اور سارون (یسعیاہ 1:20) کبھی نہیں تھے۔ تاہم ان کے وجود کی تصدیق کی گئی ہے ۔

ج — شک کرنے والوں کا یہ بھی خیال تھا کہ موسی متعلقہ معلومات بائبل میں درست نہیں ہیں۔ کیونکہ اس میں تحریر (خروج 4:24) اور پہلے والی گاڑیاں

د — ایک ہی بائبل میں قدیم اسرائیل اور یہوداہ کے 39 بادشاہوں کا ذکر ہے۔ ناقدین نے ان کے وجود پر بھی شک کیا، لیکن آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے قدیم ریکارڈ دریافت کیے جن میں ان بادشاہوں کا ذکر تھا۔ اس طرح بائبل کا تاریخی ریکارڈ ایک بار پھر درست ثابت ہوا۔

image.png

7. بائبل کے بارے میں اور کون سے حقائق اس کے الہی الہام کو ثابت کرتے ہیں؟

بائبل کہتی ہے: "ہر ایک صحیفہ خدا کے الہام سے ہے" (2 تیمتھیس 3:16)۔

جواب: بائبل کے سب سے بڑے معجزات میں سے ایک اس کا اتحاد ہے۔ ذرا ان حیرت انگیز حقائق پر غور کریں


بائبل کی 66 کتابیں لکھی گئیں۔

  1. تین براعظموں پر

  2. تین زبانوں میں

  3. تقریباً 40 مختلف لوگوں کے ذریعے (جیسے بادشاہ، چرواہے، سائنسدان، وکیل، ایک آرمی جنرل، ماہی گیر، پادری، اور ایک طبیب)

  4. تقریباً 1500 سال کی مدت میں

  5. انتہائی متنازعہ موضوعات پر

  6. ان لوگوں کے ذریعہ جو، زیادہ تر معاملات میں، کبھی نہیں ملے تھے

  7. مصنفین کے ذریعہ جن کی تعلیم اور پس منظر میں بہت فرق ہے

 

 


پھر بھی، اگرچہ یہ مکمل طور پر ناقابل فہم لگتا ہے، 66 کتابیں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھتی ہیں۔ اور یہاں تک کہ جب کسی خاص موضوع پر نئے تصورات کا اظہار کیا جاتا ہے، وہ اسی موضوع پر دوسرے بائبل مصنفین کی باتوں کو کمزور نہیں کرتے۔


یہ یقین کرنے کے لئے تقریبا بہت حیرت انگیز ہے! ان لوگوں سے پوچھیں جنہوں نے ایک ہی واقعہ دیکھا ہے کہ کیا ہوا اس کی رپورٹ دیں اور آپ کو معلوم ہوگا کہ ان کی کہانیاں اکثر وسیع پیمانے پر مختلف ہوں گی اور کسی نہ کسی طرح ایک دوسرے سے متصادم ہوں گی۔ پھر بھی بائبل، جو 1500 سال کے عرصے میں 40 مصنفین کے ذریعے لکھی گئی ہے، اس طرح پڑھتی ہے جیسے اسے ایک ذہن سے لکھا گیا ہو۔ اور درحقیقت یہ تھا: ’’خُدا کے مُقدّس لوگ اُس وقت بولے جب وہ روح القدس سے متاثر ہوئے‘‘ (2 پطرس 1:21)۔ روح القدس نے ان سب کو "حرکت" کیا۔ وہ بائبل کا حقیقی مصنف ہے۔
 

image_edited.png
image.png

8. لوگوں کی زندگیوں میں بائبل کے الہام کا کیا ثبوت ملتا ہے؟

بائبل کہتی ہے، ’’اگر کوئی مسیح میں ہے تو وہ نئی تخلیق ہے، پرانی چیزیں ختم ہو چکی ہیں، دیکھو، سب چیزیں نئی ہو گئی ہیں‘‘ (2 کرنتھیوں 5:17)۔

جواب:    جو لوگ یسوع کی پیروی کرتے ہیں اور صحیفہ کی اطاعت کرتے ہیں ان کی بدلی ہوئی زندگی بائبل کے الہی الہام کے کچھ انتہائی قابل اعتماد ثبوت فراہم کرتی ہے۔ شرابی ہوشیار ہو جاتا ہے۔ بدکار شخص پاک ہو جاتا ہے۔ عادی آزاد ہو جاتا ہے؛ ناپاک شخص قابل احترام ہو جاتا ہے۔ خوفزدہ شخص بہادر ہو جاتا ہے۔ اور ظالم آدمی مہربان ہو جاتا ہے۔

image_edited.png

9. بائبل کے الہام کا کیا ثبوت سامنے آتا ہے جب ہم آنے والے مسیحا کے بارے میں پرانے عہد نامے کی پیشین گوئیوں کا یسوع کی زندگی میں نئے عہد نامے کے واقعات سے موازنہ کرتے ہیں؟

بائبل کہتی ہے، ’’موسیٰ اور تمام انبیاء سے شروع کر کے، [یسوع] نے تمام صحیفوں میں اُن کو اپنی ذات سے

متعلق باتیں بیان کیں‘‘ (لوقا 24:27)۔

"[اپولوس] نے یہودیوں کی کھلے عام تردید کی، صحیفوں سے ظاہر کیا کہ یسوع ہی مسیح ہے" (اعمال 18:28)۔

 

جواب: مسیحا کے بارے میں عہد نامہ قدیم کی پیشین گوئیاں اتنی مخصوص اور اتنی واضح طور پر یسوع ناصری

کی طرف سے پوری ہوئیں کہ یسوع اور اپلوس دونوں نے ان پیشین گوئیوں کو یہ ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا کہ یسوع ہی

مسیحا ہے۔ ان میں سے 125 سے زیادہ پیشین گوئیاں ہیں۔ آئیے ان میں سے صرف 12 کا جائزہ لیتے ہیں:

​نبوت                                                                 عہد نامہ قدیم کی پیشین گوئی                                                        نئے عہد نامے کی تکمیل

1. بیت لحم میں پیدا ہوا میکاہ 5:2 میتھیو 2:1

2. کنواری سے پیدا ہوا یسعیاہ 7:14 میتھیو 1:18-23

3. داؤد کا نسب یرمیاہ 23:5 مکاشفہ 22:16

4. قتل کی کوشش کا ہدف یرمیاہ 31:15 میتھیو 2:16-18

5. دوست کی طرف سے دھوکہ زبور 41:9 یوحنا 13:18، 19، 26

6. چاندی کے 30 سکوں میں فروخت ہوا زکریا 11:12 میتھیو 26:14-16

7. مصلوب زکریا 12:10 یوحنا 19:16-18، 37

8. اس کے لباس کے لیے قرعہ ڈالا گیا زبور 22:18 میتھیو 27:35

9. کوئی ہڈی نہیں ٹوٹی زبور 34:20 یوحنا 19:31-36

10. ایک امیر آدمی کی قبر میں دفنایا گیا یسعیاہ 53:9 میتھیو 27:57-60

11. سال، دن، اس کی موت کا گھنٹہ دانیال 9:26، 27؛ خروج 12:6 متی 27:45-50

12. تیسرے دن اٹھائے گئے ہوسیع 6:2 اعمال 10:38-40

کیا مشکلات ہیں کہ یسوع محض اتفاق سے ان میں سے صرف آٹھ پیشینگوئیوں کو پورا کر سکتا تھا؟ کیلیفورنیا کے پاساڈینا کالج میں ریاضی، فلکیات اور انجینئرنگ کے شعبوں کے سابق چیئرمین ڈاکٹر پیٹر سٹونر نے اس سوال پر امکان کے اصول کا اطلاق کیا۔

اس نے ایک آدمی کی طرف سے صرف آٹھ کے پورے ہونے کی مشکلات کا حساب لگایا 1,000,000,000,000,000,000,000,000,000,000,000

مسیحا کی تمام 125 پیشین گوئیاں اتفاقاً پوری ہونے میں کیا مشکلات ہوں گی؟ یہ محض اتفاق سے نہیں ہو سکتا تھا!

image_edited.png

10. جو شخص بائبل کو خدا کے الہامی کلام کے طور پر قبول کرتا ہے اسے کیا فائدہ ہوتا ہے؟

بائبل کہتی ہے، ’’میں قدیم لوگوں سے زیادہ سمجھتا ہوں، کیونکہ میں تیرے احکام کو مانتا ہوں‘‘ (زبور 119:100)۔

 

’’آپ مجھے میرے دشمنوں سے زیادہ عقلمند بناتے ہیں‘‘ (زبور 119:98)۔

’’جیسے آسمان زمین سے اونچے ہیں، ویسے ہی میرے خیالات تمہارے خیالات سے بلند ہیں‘‘ (اشعیا 55:9)۔

 

جواب: ایک شخص جو خدا کے کلام کو قبول کرتا ہے وہ بہت سے اسرار کے جوابات دریافت کرے گا جو صرف دنیاوی جوابات کے متلاشی لوگوں کو الجھا دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کوئی معلوم طریقہ نہیں ہے کہ زندگی غیر زندگی سے جنم لے سکتی ہے۔ بائبل کہتی ہے کہ اس نے زندگی شروع کرنے کے لیے ایک مافوق الفطرت ایجنٹ یعنی خدا کو استعمال کیا۔ سائنس دانوں کو اب یہ بھی معلوم ہے کہ آج تمام انسانی زندگی ایک عورت سے آئی ہے۔ یہ بالکل وہی ہے جو بائبل پیدائش میں سکھاتی ہے۔

آپ یہ بھی جان سکتے ہیں کہ خدا نے دنیا کو چھ، لفظی، 24 گھنٹے کے دنوں میں تخلیق کیا۔ کہ ایک عالمی سیلاب نے ہر جاندار چیز کو تباہ کر دیا سوائے سمندری زندگی اور جو کچھ کشتی کے اندر تھا۔ اور یہ کہ مختلف عالمی زبانوں کی ابتدا بابل کے ٹاور سے ہوئی۔


خدا، جو ہمیشہ سے موجود ہے اور سب کچھ جانتا ہے، بائبل میں ان سچائیوں کو ہمارے ساتھ بانٹتا ہے، اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہم خود ان کا کبھی پتہ نہیں لگا سکتے۔ خُدا کا علم ’’ماضی کا پتہ لگانا‘‘ ہے (رومیوں 11:33)۔ بائبل پر یقین رکھیں، اور آپ ہمیشہ محض انسانوں کی حکمت سے آگے رہیں گے۔

image.png
image.png
image.png

جواب: قدرتی آفات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور دنیا بھر میں دہشت گردی کا بڑھنا بائبل کی طرف سے پیش گوئی کی گئی نشانیاں ہیں، جو کہتی ہے کہ آخر وقت میں، ’’زمین پر قوموں کی مصیبت، پریشانی کے ساتھ، سمندر اور لہریں گرج رہی ہیں‘‘ (لوقا 21:25)۔ 26 دسمبر 2004 کا سونامی صرف ایک مثال ہے۔ 250,000 سے زیادہ لوگوں کے ہلاک یا لاپتہ ہونے کی اطلاع دی گئی جو کہ جدید تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفات میں سے ایک تھی۔ ایک سال بعد، سمندری طوفان کترینہ نے نیو اورلینز کو پھاڑ کر ہمیں دوبارہ یسوع کے الفاظ کی پیشن گوئی کی طاقت کی یاد دلائی کہ ”لہریں گرجیں گی۔


 

بائبل نے یہ بھی پیشین گوئی کی ہے کہ ’’قوم قوم کے خلاف اٹھے گی‘‘ (متی 24:7)۔ 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹاورز پر تباہ کن حملے کے بعد لوگوں نے محسوس کیا کہ کوئی بھی قوم حقیقی معنوں میں محفوظ نہیں ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور دہشت گردی کے جاری عذاب نے لوگوں کو طاقت اور امید کے منبع کے طور پر بائبل کی طرف لایا ہے۔


کچھ لوگ بائبل پر سوال کرتے ہیں کیونکہ یہ "ترقی پذیر" کے بجائے دنیا کے تخلیق ہونے کی بات کرتی ہے۔ یسوع نے پوچھا، "جب

ابنِ آدم آئے گا تو کیا وہ واقعی زمین پر ایمان پائے گا؟" (لوقا 18:8)۔ تاہم نظریہ ارتقاء کو اب بڑے پیمانے پر بدنام کیا جا رہا ہے۔ مثال

کے طور پر، سالماتی حیاتیات یہ ظاہر کرتی ہے کہ واحد خلیہ ناقابل تلافی پیچیدہ ہے، جس کی وجہ سے ایک خلیے میں زندگی کی حادثاتی

ابتداء نہ صرف ناممکن بلکہ ناممکن ہے۔
 

 

شاید اسی لیے اب بہت سے سابق ملحدوں کا خیال ہے کہ دنیا کی تخلیق ہوئی تھی، بشمول فریڈ ہوئل اور ایک زمانے کے بدنام زمانہ

ملحد اینٹونی فلیو، جنہوں نے کہا تھا، "خدا کے وجود کے لیے سب سے زیادہ متاثر کن دلائل وہ ہیں جن کی تائید حالیہ سائنسی دریافتوں سے ہوتی ہے۔"

 


نظریہ ارتقاء سکھاتا ہے کہ انسان اور بندر ایک مشترکہ آباؤ اجداد سے آئے ہیں، اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہ لوگ خدا کی شبیہ پر بنائے گئے تھے اور آپ کا ایک حقیقی مقصد ہے: خدا کے ساتھ ہمیشہ کے لیے رہنا۔ بائبل کی پیشین گوئی کی تکمیل کے ساتھ ارتقاء کا سائنسی خاتمہ، خدا کے کلام پر آپ کے ایمان کو قائم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

11. کن حالیہ واقعات نے بائبل کی طاقت اور اپیل کو بہت زیادہ توجہ دی ہے؟

image_edited.png

12. بائبل آپ کے لیے پائیدار خوشی اور امن کا بہترین موقع کیوں ہے؟

image.png

بائبل کہتی ہے، ’’تیرا کلام میری راہ کے لیے روشنی ہے‘‘ (زبور 119:105)۔

’’یہ باتیں میں نے تم سے کہی ہیں … تاکہ تمہاری خوشی پوری ہو‘‘ (جان 15:11)۔

’’خُدا کی صورت میں … اُس نے اُنہیں تخلیق کیا‘‘ (پیدائش 1:27)۔

’’تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے ایسی چمکے کہ وہ تمہارے اچھے کام دیکھیں اور تمہارے آسمانی باپ کی تمجید کریں‘‘

(متی 5:16)۔

 

’’میں دوبارہ آؤں گا اور تمہیں اپنے پاس لے لوں گا تاکہ جہاں میں ہوں تم بھی ہو‘‘ (یوحنا 14:3)۔

جواب: کیونکہ یہ زندگی کے سب سے زیادہ پریشان کن سوالات کا جواب دیتا ہے

  • میں کہاں سے آیا ہوں؟ خُدا نے ہمیں اپنی صورت پر پیدا کیا ہے۔ ہم بے مقصد حادثات نہیں ہیں۔ ہم خدا کے بچے ہیں (گلتیوں 3:26)۔ اس سے بھی بہتر، اس کے بچوں کے طور پر، ہم اس کے لیے قیمتی ہیں اور وہ چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ اس کے ساتھ رہیں۔

  • میں یہاں کیوں ہوں؟ بائبل کہتی ہے کہ آج کی زندگی کے لیے ہمارا مقصد زندگی کے مسائل کے لیے خُدا کے کامل، عملی جوابات کو دریافت کرنا، یسوع کی گناہ سے نجات کی پیشکش کو قبول کرنا، اور ہر روز اُس کے جیسا بننا ہونا چاہیے (رومیوں 8:29)۔

  • مستقبل میرے لیے کیا رکھتا ہے؟ آپ کو اندازہ لگانے کی ضرورت نہیں ہے! آج نہ صرف آپ زیادہ سکون اور خوشی کا تجربہ کریں گے، بائبل کہتی ہے کہ یسوع بہت جلد اپنے لوگوں کو اس شاندار گھر میں لے جانے کے لیے آئے گا جو وہ ان کے لیے جنت میں تیار کر رہا ہے (یوحنا 14:1-3)۔ انتہائی خوشی اور مسرت کے ساتھ، آپ ہمیشہ کے لیے خُدا کی موجودگی میں زندہ رہیں گے (مکاشفہ 21:3، 4)۔

 13. کیا آپ زندگی کے سب سے حیران کن سوالوں کا دل سے جواب دینے پر خدا کے شکر گزار ہیں؟

آپ کا جواب:  ____________________________________________________________________________________________

اس مطالعہ گائیڈ کو مکمل کرنے میں بہت اچھا کام!

اب، اپنی سمجھ کو جانچنے کے لیے مختصر کوئز لیں۔

 

جب آپ گزریں گے، تو آپ اپنے خوبصورت سرٹیفکیٹ کے ایک قدم اور قریب ہوں گے!

​​آپ کے سوالات کے جوابات

 

1. بائبل لوگوں کے گناہ کی ایسی خوفناک، تصویری وضاحت کیوں دیتی ہے؟

جواب: گناہ خدا کے لیے خوفناک ہے، اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اس سے اتنا ہی بغاوت کریں جتنا وہ ہے۔ ایسی کہانیوں کی شمولیت، اچھی اور بری دونوں، بائبل کو بھی اعتبار دیتی ہے۔ اسے اس طرح بتانا لوگوں کو اعتماد دیتا ہے کہ بائبل پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ کچھ بھی نہیں چھپاتا. شیطان کی حکمت عملی لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ اتنے خوفناک گنہگار ہیں کہ خدا انہیں نہیں بچا سکتا اور نہ ہی بچائے گا۔ اُن پر کتنی خوشی چھا جاتی ہے جب اُنہیں اپنے جیسے لوگوں کے بائبل کیسز دکھائے جاتے ہیں جنہیں خُدا نے گناہ سے بچایا تھا! (رومیوں 15:4)۔

2. کیا تمام بائبل الہامی ہے—یا اس کے صرف حصے؟


جواب: "تمام صحیفہ خدا کے الہام سے دیا گیا ہے، اور عقیدہ، ملامت، اصلاح، راستبازی کی تعلیم کے لیے مفید ہے" (2 تیمتھیس 3:16، زور دیا گیا)۔ بائبل صرف خدا کے الفاظ پر مشتمل نہیں ہے - یہ خدا کا کلام ہے۔ بائبل انسانی زندگی کے لیے معلومات اور آپریشن دستی ہے۔ اسے نظر انداز کریں اور آپ کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

 

3. کیا ایک قدیم کتاب پر بھروسہ کرنا غیر محفوظ نہیں ہے جو ہمارے زمانے سے اب تک ہٹا دی گئی ہے؟


جواب: نہیں، بائبل کی عمر اس کے الہام کے ثبوتوں میں سے ایک ہے۔ یہ کہتا ہے، ’’خُداوند کا کلام ابد تک قائم رہتا ہے‘‘ (1 پطرس 1:25)۔ بائبل ایک چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ اسے تباہ نہیں کیا جا سکتا. مردوں اور یہاں تک کہ پوری قوموں نے بائبل کو جلایا، پابندی لگائی اور اسے بدنام کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کے بجائے انہوں نے خود کو تباہ کیا۔ ان کے جانے کے طویل عرصے بعد، بائبل مسلسل مانگ میں بیچنے والی (اور باقی ہے)۔ اس کا پیغام خدا کا دیا ہوا اور تازہ ترین ہے۔ اس سے پہلے کہ آپ اس کا مطالعہ کریں، دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کا دل کھول دے جیسے آپ پڑھتے ہیں۔

 

 

4. دنیا میں بہت سے ذہین لوگ یقین رکھتے ہیں کہ کوئی بھی بائبل کو نہیں سمجھ سکتا۔ اگر یہ واقعی خدا کی کتاب ہے تو کیا ہر کوئی اسے سمجھ نہیں سکتا؟


جواب: وہ روشن خیال لوگ جو عملی طور پر کسی بھی چیز کو سمجھ سکتے ہیں جب وہ بائبل پڑھتے ہیں تو اکثر پریشان ہو جاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ روحانی چیزیں ’’روحانی طور پر پہچانی جاتی ہیں‘‘ (1 کرنتھیوں 2:13، 14)۔ کلام کی گہری باتوں کو دنیاوی ذہن کبھی نہیں سمجھ پائے گا، چاہے وہ کتنی ہی شاندار کیوں نہ ہو۔ جب تک کوئی ایمانداری سے خدا کے ساتھ تجربہ نہ کرے، وہ خدا کی چیزوں کو نہیں سمجھ سکتا۔ روح القدس، جو بائبل کی وضاحت کرتا ہے (یوحنا 16:13؛ 14:26)، سیکولر ذہن کے ذریعے نہیں سمجھا جاتا۔ دوسری طرف، عاجز، یہاں تک کہ غیر تعلیم یافتہ، متلاشی جو بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں وہ روح القدس سے حیرت انگیز سمجھ حاصل کرتے ہیں (متی 11:25؛ 1 کرنتھیوں 2:9، 10)۔

 

 

5. کچھ کہتے ہیں کہ بائبل غلطیوں سے بھری ہوئی ہے۔ کوئی کیسے یقین کر سکتا ہے کہ یہ الہامی ہے۔

 

 

جواب: بائبل میں نام نہاد غلطیوں کی اکثریت کو محض فیصلے کی غلطیوں یا شکایت کرنے والوں کی طرف سے سمجھ کی کمی کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔ وہ بالکل غلطیاں نہیں ہیں، لیکن صرف سچائی کو غلط سمجھا گیا ہے۔ الہامی بائبل:
 

  1. آپ کو ہمیشہ سچ بتائے گا۔

  2. آپ کو کبھی گمراہ نہیں کریں گے۔

  3. مکمل بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔

  4. روحانی، تاریخی اور سائنسی معاملات میں قابل اعتماد اور مستند ہے۔

یہ سچ ہے کہ، بعض صورتوں میں، کاپی کرنے والوں نے یہاں اور وہاں ایک چھوٹے سے لفظ یا نمبر کی غلط نقل کی ہو گی، لیکن ایسی کوئی قیاس شدہ غلطی یا کسی دوسری مبینہ غلطی نے خدا کے کلام کی مکمل سچائی کو متاثر نہیں کیا ہے۔ عقیدہ بائبل کے ایک حوالہ پر نہیں بلکہ ایک موضوع پر الہی الہامی تبصروں پر مبنی ہے۔ بلاشبہ، بائبل میں کچھ چیزوں کو ملانا مشکل ہے۔ شک کی گنجائش ہمیشہ رہے گی۔ تاہم، یہاں تک کہ مبینہ غلطیاں جن کی ابھی تک پوری طرح وضاحت نہیں کی گئی ہے، آخر کار ان کا ازالہ کر دیا جائے گا، جیسا کہ وہ ماضی میں ہوتی رہی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ لوگ بائبل کو کمزور کرنے کے لیے جتنا زیادہ محنت کرتے ہیں، اس کی روشنی اتنی ہی زیادہ چمکتی ہے۔

سبق 1 مکمل کرنے پر مبارکباد!

آپ نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے یہ جاننے کے لیے کہ کیوں بائبل ہمارے غیر یقینی دور میں ایک قابلِ اعتماد رہنما ہے۔ سچ کی تلاش جاری رکھیں، اور خدا کا کلام آپ کے راستے کو روشن کرے!

اب آگے بڑھیں سبق نمبر 2 کی طرف: کیا خدا نے شیطان کو پیدا کیا؟ — جہاں آپ برائی کی ابتدا کا جائزہ لیں گے اور لوسیفر کے گرجنے کی حقیقت جانیں گے۔

 

خدا آپ کی تعلیم کو برکت دے!

Contact

📌Location:

Muskogee, OK USA

📧 Email:
team@bibleprophecymadeeasy.org

  • Facebook
  • Youtube
  • TikTok

بائبل کی نبوت آسان بنا دی گئی

کاپی رائٹ © 2025 بائبل کی نبوت آسان بنا دی گئی۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔  بائبل کی نبوت آسان بنا دی گئی، ٹرن ٹو جیزس منسٹریز کی ذیلی شاخ ہے۔

bottom of page